زبور 10‏:1‏-‏18

  • یہوواہ بے‌سہارا لوگوں کا مددگار

    • بُرا شخص کہتا ہے:‏ ”‏کوئی خدا نہیں ہے“‏ ‏(‏4‏)‏

    • بے‌چارے مظلوم یہوواہ سے مدد مانگتے ہیں ‏(‏14‏)‏

    • ‏”‏یہوواہ ہمیشہ ہمیشہ تک بادشاہ ہے“‏ ‏(‏16‏)‏

ל ‏[‏لامد]‏ 10  اَے یہوواہ!‏ تُو دُور کیوں کھڑا رہتا ہے؟‏ تُو مصیبت کے وقت خود کو کیوں چھپا لیتا ہے؟‏  2  بُرا شخص غرور سے بے‌سہارا شخص کا پیچھا کرتا ہےلیکن وہ اپنی ہی گھڑی ہوئی سازشوں میں پھنس جائے گا  3  کیونکہ بُرا شخص اپنی غلط خواہشوں*‏ کے بارے میں شیخی مارتا ہےاور لالچی شخص کو دُعا دیتا ہے۔‏*נ ‏[‏نون]‏وہ یہوواہ کی توہین کرتا ہے۔‏  4  بُرا شخص غرور کی وجہ سے خدا کو نہیں ڈھونڈتا؛‏وہ بس یہی سوچتا ہے کہ ”‏کوئی خدا نہیں ہے۔“‏  5  اُسے ہر کام میں کامیابی ملتی جاتی ہے۔‏لیکن تیرے فیصلے اُس کی سمجھ سے باہر ہیں۔‏وہ اپنے سب مخالفوں کا مذاق اُڑاتا ہے۔‏*  6  وہ اپنے دل میں کہتا ہے:‏ ”‏مجھے کبھی ہلایا نہیں جا سکتا؛‏*مجھے کبھی*‏ مصیبت نہیں دیکھنی پڑے گی۔“‏פ ‏[‏پے]‏  7  اُس کا مُنہ بددُعاؤں، جھوٹ اور دھمکیوں سے بھرا ہے؛‏اُس کی زبان مصیبت کھڑی کرتی اور تکلیف پہنچاتی ہے۔‏  8  وہ بستیوں کے نزدیک گھات میں بیٹھتا ہے؛‏وہ اپنی پوشیدہ جگہ سے بے‌قصور شخص کو قتل کرتا ہے۔‏ ע ‏[‏عین]‏ اُس کی آنکھیں کسی بے‌چارے شخص کو ڈھونڈتی ہیں تاکہ وہ اُس کا شکار کر سکے۔‏  9  وہ ماند*‏ میں بیٹھے شیر کی طرح گھات لگاتا ہے تاکہ موقع ملتے ہی کسی بے‌سہارا شخص کو پکڑ لے۔‏ وہ بے‌سہارا شخص کو اپنے جال میں پھنسا کر دبوچ لیتا ہے۔‏ 10  وہ اپنے شکار کو گِرا دیتا اور کچل دیتا ہے؛‏وہ بے‌چارہ اُس کے شکنجے*‏ میں پھنس جاتا ہے۔‏ 11  وہ اپنے دل میں کہتا ہے:‏ ”‏خدا بھول گیا ہے؛‏ اُس نے اپنا مُنہ پھیر لیا ہے؛‏ وہ کبھی دھیان نہیں دے گا۔“‏ ק ‏[‏قوف]‏ 12  اَے یہوواہ!‏ اُٹھ!‏ اَے خدا!‏ کارروائی کر۔‏* بے‌سہارا لوگوں کو نہ بھول۔‏ 13  بُرے شخص نے خدا کی توہین کیوں کی ہے؟‏ وہ اپنے دل میں کہتا ہے:‏ ”‏خدا مجھ سے حساب نہیں لے گا۔“‏ ר ‏[‏ریش]‏ 14  لیکن تُو مصیبت اور پریشانی کو دیکھتا ہے؛‏ تُو دھیان دیتا ہے اور معاملہ اپنے ہاتھ میں لیتا ہے۔‏ بے‌چارے مظلوم تجھ سے مدد مانگتے ہیں؛‏تُو ہی یتیموں کا سہارا ہے۔‏ ש ‏[‏شین]‏ 15  بُرے اور ظالم شخص کا بازو توڑ دےتاکہ جب تُو اُس کا جائزہ لےتو تُو دیکھے کہ وہ بُرائی کرنے کے قابل نہیں رہا۔‏ 16  یہوواہ ہمیشہ ہمیشہ تک بادشاہ ہے۔‏ قومیں زمین سے مٹ گئی ہیں۔‏ ת ‏[‏تاو]‏ 17  لیکن اَے یہوواہ!‏ تُو حلیم لوگوں کی درخواست سنے گا؛‏ تُو اُن کے دلوں کو مضبوط کرے گا اور اُن پر پوری توجہ فرمائے گا۔‏ 18  تُو یتیموں اور کچلے ہوئے لوگوں کو اِنصاف دِلائے گاتاکہ زمین کا فانی اِنسان اُنہیں اَور نہ ڈرا سکے۔‏

فٹ‌ نوٹس

لفظی ترجمہ:‏ ”‏اپنی جان کی خواہشوں“‏
یا شاید ”‏لالچی شخص خود کو دُعا دیتا ہے۔“‏
یا ”‏کو حقیر سمجھتا ہے۔“‏
یا ”‏مَیں کبھی نہیں ڈگمگاؤں گا؛“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏نسل‌درنسل“‏
یا ”‏گھنی جھاڑیوں“‏
یا ”‏مضبوط پنجوں“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏اپنا ہاتھ اُٹھا۔“‏