زبور 79:1-13
آسَف کا نغمہ۔
79 اَے خدا! قوموں نے تیری وراثت پر حملہ کر دیا ہے؛اُنہوں نے تیری مُقدس ہیکل کو ناپاک کر دیا ہے؛اُنہوں نے یروشلم کو کھنڈر بنا دیا ہے۔
2 اُنہوں نے تیرے بندوں کی لاشیں آسمان کے پرندوں کو کھانے کے لیے دے دی ہیںاور تیرے وفادار بندوں کا گوشت زمین کے وحشی درندوں کو۔
3 اُنہوں نے اُن کا خون یروشلم کے گِرد پانی کی طرح بہایا ہےاور اُنہیں دفنانے والا کوئی نہیں بچا۔
4 ہمارے پڑوسی ہمیں رُسوائی کا نشانہ بناتے ہیں؛ہمارے اِردگِرد رہنے والے لوگ ہمارا مذاق اُڑاتے ہیں اور ہم پر طعنے کَستے ہیں۔
5 اَے یہوواہ! تُو کب تک غصے میں رہے گا؟ کیا ہمیشہ تک؟
تیرے قہر کی آگ کب تک بھڑکتی رہے گی؟
6 اُن قوموں پر اپنا غضب نازل کر جو تجھے نہیں جانتیںاور اُن بادشاہتوں پر جو تیرا نام نہیں لیتیں
7 کیونکہ اُنہوں نے یعقوب کو پھاڑ کھایا ہےاور اُس کے ملک کو ویران کر دیا ہے۔
8 ہمیں ہمارے باپدادا کی غلطیوں کے لیے جوابدہ نہ ٹھہرا۔
جلدی ہم پر رحم کرکیونکہ ہمارا بہت بُرا حال ہو گیا ہے۔
9 ہمیں نجات دِلانے والے خدا!اپنے عظیمُالشان نام کی خاطر ہماری مدد کر؛ہمیں بچا اور اپنے نام کی خاطر ہمارے گُناہ بخش* دے۔
10 قومیں یہ کیوں کہہ پائیں: ”کہاں ہے اِن کا خدا؟“
ہماری آنکھوں کے سامنے قومیں یہ جان لیںکہ تُو نے اپنے بندوں کے خون کا بدلہ لیا ہے۔
11 قیدیوں کی آہیں سُن۔
اپنی عظیم طاقت* سے اُن لوگوں کو بچا* جنہیں سزائےموت سنائی گئی ہے۔
12 اَے یہوواہ! ہمارے پڑوسیوں نے تجھ پر جو طعنے کَسے ہیں،اُنہیں اُن کا سات گُنا بدلہ دے۔
13 تب ہم جو تیرے بندے اور تیری چراگاہ کی بھیڑیں ہیں،ہمیشہ تیرا شکر ادا کریں گےاور نسلدرنسل تیری بڑائی کریں گے۔