کیا ان کی عمر واقعی اتنی لمبی تھی؟
کیا ان کی عمر واقعی اتنی لمبی تھی؟
پاک صحائف میں آدم کی عمر ۹۳۰ برس، سیت کی ۹۱۲ برس اور متوسلح کی ۹۶۹ برس بتائی گئی ہے۔ ذرا غور کریں کہ اگر متوسلح ۳۱ سال اَور جیتا تو اُس کی عمر ۰۰۰،۱ سال ہو جاتی۔ (پیدایش ۵:۵، ۸، ۲۷) کئی لوگوں کا خیال ہے کہ قدیم زمانے کے ان لوگوں کی عمر دراصل اتنی لمبی نہیں تھی۔ وہ کہتے ہیں کہ اُس زمانے میں لوگ جس عرصے کو سال کہتے تھے وہ ہمارے مہینے کے برابر تھا۔ کیا یہ سچ ہے؟
پاک صحائف پر غور کرنے سے ہم جان جاتے ہیں کہ قدیم زمانے میں بھی سال میں تقریباً اتنے ہی دن ہوتے تھے جتنے کہ آجکل ہوتے ہیں۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو پھر اُس زمانے کے لوگ بہت ہی چھوٹی عمر میں باپ بن جاتے۔ مثال کے طور پر قینان ۶ سال کی عمر میں اور محللایل اور حنوک تقریباً ۵ سال کی عمر میں باپ بن جاتے۔—پیدایش ۵:۱۲، ۱۵، ۲۱۔
قدیم زمانے کے لوگ سال، مہینہ اور دن میں فرق کرتے تھے۔ (پیدایش ۱:۱۴-۱۶؛ ۸:۱۳) اُس زمانے میں ایک مہینے میں کتنے دن ہوتے تھے؟ اس بات کا اندازہ لگانے کے لئے اُن واقعات پر غور کریں جن کو خدا کے نبی نوح نے درج کِیا تھا۔ پیدایش ۷:۱۱، ۲۴ کا مقابلہ پیدایش ۸:۳، ۴ سے کرنے سے پتا چلتا ہے کہ دوسرے مہینے کی سترھویں تاریخ سے لے کر ساتویں مہینے کی سترھویں تاریخ تک ٹھیک ۱۵۰ دن یعنی پانچ مہینے گزرے تھے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نوح کے نزدیک ایک مہینہ ۳۰ دن کا اور ایک سال ۱۲ مہینے کا تھا۔—پیدایش ۸:۵-۱۳۔
لیکن یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ اُس زمانے میں لوگ ۹۰۰ سال یا اس سے بھی زیادہ دیر تک زندہ رہتے تھے؟ پاک صحائف میں ہمیں بتایا جاتا ہے کہ خدا نے انسان کو ہر لحاظ سے بےعیب بنایا تھا اور اُسے ہمیشہ تک زندہ رہنے کے لئے خلق کِیا تھا۔ لیکن آدم نے گُناہ کِیا جس کی وجہ سے اُس میں نقص پیدا ہو گیا۔ اس لئے ہم سب جسمانی اور ذہنی طور پر عیبدار ہیں اور ہم سب کو مرنا پڑتا ہے۔ (پیدایش ۲:۱۷؛ ۳:۱۷-۱۹؛ رومیوں ۵:۱۲) غور کریں کہ گُناہ کرنے سے پہلے آدم جسمانی طور پر بےعیب تھا۔ اس لئے جو لوگ آدم کے گُناہ کے بعد اور سیلاب کے آنے سے پہلے پیدا ہوئے وہ زیادہ دیر تک زندہ رہے۔ مثال کے طور پر متوسلح آدم سے سات پُشت بعد پیدا ہوا تھا جس کی وجہ سے اُس کی عمر اتنی لمبی تھی۔—لوقا ۳:۳۷، ۳۸۔
جلد ہی یہوواہ خدا اُن لوگوں پر سے آدم کے گُناہ کا داغ مٹا دے گا جو یسوع مسیح کے بہائے ہوئے خون پر ایمان لاتے ہیں۔ پاک صحائف میں لکھا ہے کہ ”گُناہ کی مزدوری موت ہے مگر خدا کی بخشش ہمارے خداوند مسیح یسوؔع میں ہمیشہ کی زندگی ہے۔“ (رومیوں ۶:۲۳) جیہاں، وہ وقت نزدیک ہے جب ہم متوسلح کی ۹۶۹ سال لمبی عمر کو ایک لمحہ کے برابر خیال کریں گے۔
[صفحہ ۲۷ پر گراف]
(تصویر کے لئے چھپے ہوئے صفحے کو دیکھیں)
۰۰۰،۱
متوسلح
آدم
سیت
۹۰۰
۸۰۰
۷۰۰
۶۰۰
۵۰۰
۴۰۰
۳۰۰
۲۰۰
۱۰۰
آجکل انسان کی اوسط عمر