چپ نہ رہیں!
1. شک نہ رہا کوئی
کگار پہ دُنیا کھڑی
صفایا ہوگا بُرائی کا
بچے کیسے کوئی؟
2. کی روشن راہ یاہ نے
دِکھائیں سبھی کو یہ
گر ناراض ہوں لوگ، خود کو نہ روک
اُٹھا کے سر چلیں
سینے میں رکھیں ہر حال
سچائی کی مشعل
یہ آگ نہ بُجھنے دیں!
تو یہوواہ کا پیغام
پھیلائیں صبحوشام
بےخوف گواہی دیں!
چپ نہ رہیں!
3. نڈر ہو کے بڑھیں
کبھی ہاتھ نہ ہوں ڈھیلے
وقت جب ہو بُرا، کریں وفا
یاہ سے لپٹے رہیں
سینے میں رکھیں ہر حال
سچائی کی مشعل
یہ آگ نہ بُجھنے دیں!
تو یہوواہ کا پیغام
پھیلائیں صبحوشام
بےخوف گواہی دیں!
چپ نہ رہیں!
اِن جلتے انگاروں کو
ہم نہ بُجھنے دیں!
قریب ہے دن یاہ کا
نہ ہوگی دیر
تو نہ ہاریں!
سینے میں رکھیں ہر حال
سچائی کی مشعل
یہ آگ نہ بُجھنے دیں!
تو یہوواہ کا پیغام
پھیلائیں صبحوشام
بےخوف گواہی دیں!
چپ نہ رہیں!
گواہی دیں!
چپ نہ رہیں!