خاکساری؛ فروتنی
یہوواہ خدا خاکسار لوگوں کو کیسا خیال کرتا ہے اور مغرور لوگوں کو کیسا خیال کرتا ہے؟
زبور 138:6؛ اَمثا 15:25؛ 16:18، 19؛ 22:4؛ 1-پطر 5:5
اَمثا 29:23؛ یسع 2:11، 12 کو بھی دیکھیں۔
-
بائبل سے مثالیں:
-
2-توا 26:3-5، 16-21—بادشاہ عُزیاہ مغرور بن گیا۔ اُس نے خدا کا قانون توڑا اور اُس وقت بہت غصے میں آ گیا جب اُس کی اِصلاح کی گئی۔ اِس پر خدا نے اُسے سزا دیتے ہوئے کوڑھ کی بیماری لگا دی۔
-
لُو 18:9-14—یسوع مسیح نے ایک مثال دے کر بتایا کہ یہوواہ خاکسار لوگوں اور مغرور لوگوں کی دُعا کو کیسا خیال کرتا ہے۔
-
یہوواہ اُس شخص کے ساتھ کیسے پیش آتا ہے جو خاکسار ہوتا ہے اور دل سے توبہ کرتا ہے؟
2-توا 7:13، 14؛ زبور 51:2-4، 17
-
بائبل سے مثالیں:
-
2-توا 12:5-7—بادشاہ رحبُعام اور یہوداہ کے شہزادوں نے خاکساری سے کام لیا اور دل سے توبہ کی۔ اِس لیے یہوواہ نے اُنہیں ہلاک نہیں کِیا۔
-
2-توا 32:24-26—حِزقیاہ بہت اچھے بادشاہ تھے مگر بعد میں وہ مغرور بن گئے۔ لیکن جب حِزقیاہ خاکسار بنے تو یہوواہ نے اُنہیں معاف کر دیا۔
-
خاکساری کی خوبی ظاہر کرنے سے دوسروں کے ساتھ ہمارے تعلقات کیسے بہتر ہو سکتے ہیں؟
اِفِس 4:1، 2؛ فِل 2:3؛ کُل 3:12، 13
-
بائبل سے مثالیں:
-
پید 33:3، 4—یعقوب کے بھائی عیسُو اُن پر بہت غصہ تھے۔ لیکن بعد میں جب یعقوب عیسُو سے ملے تو یعقوب نے بہت خاکساری دِکھائی۔ اِس وجہ سے عیسُو کا غصہ ٹھنڈا ہو گیا اور دونوں بھائیوں میں صلح ہو گئی۔
-
قُضا 8:1-3—قاضی جدعون نے بڑی خاکساری سے اِفرائیم کے قبیلے کے آدمیوں سے کہا کہ وہ اُن آدمیوں کے آگے کچھ بھی نہیں ہیں۔ اِس طرح اُن آدمیوں کا غصہ ٹھنڈا ہو گیا اور اُن کے بیچ اِختلاف دُور ہو گیا۔
-
یسوع مسیح نے خاکساری کی اہمیت کے بارے میں کیا سکھایا؟
متی 18:1-5؛ 23:11، 12؛ مر 10:41-45
-
بائبل سے مثالیں:
-
یسع 53:7؛ فِل 2:7، 8—بائبل میں لکھی پیشگوئیوں کے مطابق یسوع مسیح خاکساری سے زمین پر یہوواہ کی خدمت کرنے کے لیے تیار ہو گئے یہاں تک کہ ایک مُجرم کے طورپر اور تکلیفدہ موت مرنے کو بھی۔
-
لُو 14:7-11—یسوع مسیح نے خاکساری کی اہمیت بتانے کے لیے ایک مثال دی جس میں اُنہوں نے دعوت میں مہمانوں کے بیٹھنے کے اِنتظام کا ذکر کِیا۔
-
یوح 13:3-17—یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو خاکساری کی اہمیت سکھانے کے لیے اُن کے پاؤں دھوئے۔ یہ ایسا کام تھا جو ایک خادم کِیا کرتا تھا۔
-
اپنے اور دوسروں کے بارے میں صحیح سوچ اپنانے سے ہم خاکسار کیسے بن پائیں گے؟
دِکھاوے کے لیے خاکسار بننا کیوں بےفائدہ ہے؟