مختلف مذہبوں کا مل کر عبادت کرنا
کیا سب مذاہب کے لوگ ایک ہی خدا کی عبادت کرتے ہیں؟
اِست 32:16، 17؛ 1-سلا 11:33؛ 1-کُر 8:5، 6؛ 10:20
کیا بائبل میں یہ تعلیم دی گئی ہے کہ خدا سبھی مذاہب کو قبول کرتا ہے پھر چاہے وہ فرق فرق باتوں کی تعلیم دیتے ہوں؟
متی 7:13، 14؛ یوح 17:3؛ اِفِس 4:4-6
-
بائبل سے مثالیں:
-
یشو 24:15—یشوع نے صاف طور پر بتایا کہ ہمیں یہ چُننا ہوگا کہ ہم یہوواہ خدا کی عبادت کریں گے یا پھر دوسرے دیوتاؤں کی۔
-
1-سلا 18:19-40—یہوواہ نے اپنے نبی ایلیاہ کے ذریعے واضح کِیا کہ اُس کی عبادت کرنے والے لوگوں کو کسی اَور دیوتا کی جیسے کہ بعل کی عبادت نہیں کرنی چاہیے۔
-
یہوواہ خدا دوسری قوموں کے دیوتاؤں کو اور اُن کی عبادت کرنے کو کیسا خیال کرتا ہے؟
خر 12:12؛ گن 25:2-5؛ اِست 12:29-31؛ صِفَن 2:11
جب لوگ کہتے ہیں کہ وہ خدا کی عبادت کرتے ہیں لیکن ساتھ ہی ساتھ ایسے کام بھی کرتے ہیں جن سے یہوواہ کو نفرت ہے تو یہوواہ اُن کی عبادت کو کیسا خیال کرتا ہے؟
یسع 1:13-15؛ 1-کُر 10:20-22؛ 2-کُر 6:14، 15، 17
-
بائبل سے مثالیں:
-
خر 32:1-10—ہارون نے عبادت کے لیے سونے کا ایک بچھڑا بنایا۔ بھلے ہی لوگ کہہ رہے تھے کہ وہ ”[یہوواہ]کے لیے عید“ کر رہے ہیں لیکن یہوواہ کو یہ دیکھ کر بہت غصہ آیا۔
-
1-سلا 12:26-30—بادشاہ یربعام نہیں چاہتا تھا کہ لوگ یروشلم میں عبادت کے لیے جائیں اِس لیے اُس نے بُت بنائے اور کہا کہ یہ یہوواہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ اِس طرح لوگوں نے یہوواہ کے حضور بہت بڑا گُناہ کِیا۔
-
یہوواہ نے بنیاِسرائیل کو یہ کیسے سکھایا کہ اُنہیں خود کو دوسرے دیوتاؤں کی عبادت کرنے والوں سے الگ رکھنا ہے؟
خر 23:31-33؛ اِست 7:1-4
یہوواہ نے اُس وقت کیا کِیا جب اُس کی قوم دوسرے مذہب کے لوگوں کے ساتھ مل کر بُتوں کی پوجا کرنی لگی؟
قُضا 10:6، 7؛ زبور 106:35-40؛ یرم 44:2، 3
-
بائبل سے مثالیں:
-
1-سلا 11:1-9—بادشاہ سلیمان نے غیرقوم کی عورتوں سے شادی کی۔ اِن عورتوں کے دباؤ میں آ کر وہ جھوٹے دیوتاؤں کی عبادت کرنے لگے جس کی وجہ سے یہوواہ اُن پر بہت غصہ ہوا۔
-
زبور 78:40، 41، 55-62—زبور لکھنے والے آسَف نے بتایا کہ بنیاِسرائیل نے یہوواہ سے بغاوت کی اور بُتپرستی کر کے اُس کے دل کو دُکھایا۔ اِس وجہ سے یہوواہ نے اپنے بندوں کو چھوڑ دیا۔
-
یسوع مسیح اُن تعلیمات کو کیسا خیال کرتے تھے جو خدا کے کلام سے ہٹ کر ہوتی تھیں؟
-
بائبل سے مثالیں:
-
متی 16:6، 12—یسوع مسیح نے فریسیوں اور صدوقیوں کی تعلیمات کو خمیر کہا کیونکہ اُن کی غلط تعلیمات خمیر کی طرح جلد پھیل سکتی تھیں اور خدا کے کلام کی سچائیوں کو ناپاک کر سکتی تھیں۔
-
متی 23:5-7، 23-33—یسوع مسیح نے فریسیوں اور شریعت کے عالموں کی جھوٹی تعلیمات کو بےنقاب کِیا اور صاف لفظوں میں اُن کے بارے میں کہا کہ وہ دِکھاوے کے لیے اچھے کام کرتے ہیں۔
-
مر 7:5-9—یسوع مسیح نے سیدھے لفظوں میں فریسیوں اور شریعت کے عالموں کے بارے میں کہا کہ وہ اپنی روایتوں کے چکر میں خدا کے حکموں کو نظرانداز کر دیتے ہیں۔
-
کیا یسوع مسیح یہ چاہتے تھے کہ اُن کے پیروکار فرق فرق مذہبوں میں بٹ جائیں؟
-
بائبل سے مثالیں:
-
یوح 15:4، 5—یسوع مسیح نے بتایا کہ اُن کے پیروکار اُن سے اور ایک دوسرے سے ویسے ہی جُڑے ہیں جیسے انگور کی بیل کی شاخیں بیل سے جڑی ہوتی ہیں۔
-
یوح 17:1، 6، 11، 20-23—جب زمین پر یسوع مسیح کی آخری رات تھی تو اُنہوں نے مرنے سے پہلے یہوواہ سے دُعا کی کہ وہ اُن کے پیروکاروں کی مدد کرے تاکہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ متحد ہوں۔
-
کیا پہلی صدی عیسوی میں مختلف کلیسیاؤں کے ایک جیسے عقیدے تھے اور کیا وہ ایک ہی طریقے سے یہوواہ کی عبادت کرتی تھیں؟
-
بائبل سے مثالیں:
-
اعما 11:20-23، 25، 26—انطاکیہ اور یروشلم میں موجود کلیسیائیں آپس میں متحد تھیں اور مل کر کام کرتی تھیں۔
-
روم 15:25، 26؛ 2-کُر 8:1-7—پہلی صدی عیسوی میں رہنے والے مسیحیوں نے مشکل وقت میں ایک دوسرے کی مدد کرنے سے محبت ظاہر کی جس سے ثابت ہوا کہ وہ آپس میں متحد ہیں۔
-
کیا خدا اُن سب مذاہب کو قبول کرتا ہے جو یسوع مسیح پر ایمان رکھنے کا دعویٰ کرتے ہیں؟
اگر لوگ یسوع مسیح اور اُن کے رسولوں کی تعلیمات کو ماننے سے اِنکار کرتے ہیں تو کیا یہوواہ پھر بھی اُن کی عبادت کو قبول کرتا ہے؟
اعما 20:29، 30؛ 1-تیم 4:1-3
-
بائبل سے مثالیں:
-
متی 13:24-30، 36-43—یسوع مسیح نے کہا کہ جھوٹے مسیحی جنگلی پودوں کے بیج کی طرح ہوں گے۔ اُن کی تعداد بہت زیادہ ہوگی اور وہ بہت سے لوگوں کو اپنے پیچھے لگا لیں گے۔
-
1-یوح 2:18، 19—یوحنا رسول نے بتایا کہ پہلی صدی عیسوی کے آخر تک بہت سے لوگ مسیح کے مخالف بن چُکے تھے۔
-
اگر ایک ایسے شخص کو کلیسیا سے نہیں نکالا جاتا جو غلط تعلیمات پھیلاتا ہے اور اُس کا چالچلن یسوع کی تعلیمات کے مطابق نہیں ہے تو کیا ہو سکتا ہے؟
مسیحیوں کو ایک دوسرے کے ساتھ متحد رہنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟
خدا کے بندوں کو جھوٹے مذہب کا حصہ کیوں نہیں ہونا چاہیے؟
جھوٹے مذاہب کی تعلیمات کا پردہ فاش کرنا صحیح کیوں ہے اور اِس سے کیا فائدہ ہوگا؟
یرم 14:14؛ 23:13، 14، 16؛ متی 15:12-14؛ 23:13-26
ہمیں اُس وقت حیران کیوں نہیں ہونا چاہیے جب جھوٹے مذاہب کے لوگ ہم پر حملہ کرتے اور ہمیں اذیت دیتے ہیں؟