کیا ہمیں کبھی مصیبتوں سے چھٹکارا ملے گا؟
آپ کیا جواب دیں گے؟
-
ہاں۔
-
نہیں۔
-
شاید۔
پاک کلام کا جواب
”خدا . . . اُن کے سارے آنسو پونچھ دے گا اور نہ موت رہے گی، نہ ماتم، نہ رونا، نہ درد۔ جو کچھ پہلے ہوتا تھا، وہ سب ختم ہو گیا۔“—مکاشفہ 21:3، 4، ترجمہ نئی دُنیا۔
اِس جواب کا آپ کی زندگی پر اثر
آپ سمجھ جائیں گے کہ خدا ہم پر مصیبتیں نہیں لاتا۔—یعقوب 1:13۔
آپ کو یہ جان کر تسلی ملے گی کہ خدا ہمارے دُکھ اور تکلیف کو سمجھتا ہے۔—زکریاہ 2:8۔
آپ کو یہ اُمید ملے گی کہ ایک دن ساری مصیبتیں ختم ہو جائیں گی۔—زبور 37:9-11۔
آپ پاک کلام کے جواب پر یقین کیوں رکھ سکتے ہیں؟
اِس کی کم سے کم دو وجوہات ہیں:
-
خدا کو تشدد اور نااِنصافی سے نفرت ہے۔ پُرانے زمانے میں جب یہوواہ خدا کے خادموں کے ساتھ بُرا سلوک کِیا گیا تو خدا کو بہت دُکھ ہوا۔ اِس لیے خدا نے اُن کو ”ستانے والوں اور دُکھ دینے والوں“ کے ہاتھ سے چھڑایا۔—قضاۃ 2:18، اُردو ریوائزڈ ورشن۔
خدا کو ایسے لوگوں سے گِھن ہے جو دوسروں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ پاک کلام میں لکھا ہے کہ خدا کو ’بےگُناہ کا خون بہانے والے ہاتھوں‘ سے سخت نفرت ہے۔—امثال 6:16، 17۔
-
خدا ہر ایک کے دُکھ کو سمجھتا ہے۔ سچ ہے کہ ”ہر شخص اپنے دُکھ اور رنج“ کو جانتا ہے لیکن تسلی کی بات یہ ہے کہ خدا بھی اِس سے واقف ہے۔—2-تواریخ 6:29، 30۔
خدا بہت جلد اپنی بادشاہت کے ذریعے ہر شخص کے دُکھ اور تکلیف کو دُور کر دے گا۔ (متی 6:9، 10) لیکن وہ ابھی بھی اُن سب لوگوں کو تسلی دیتا ہے جو اُس کی قُربت میں آنا چاہتے ہیں۔—اعمال 17:27؛ 2-کُرنتھیوں 1:3، 4۔
کیا آپ جاننا چاہتے ہیں کہ . . .
خدا نے ابھی تک اِنسانوں کو مصیبتوں سے چھٹکارا کیوں نہیں دِلایا؟:
جواب کے لیے اِن آیتوں کو دیکھیں رومیوں 5:12 اور 2-پطرس 3:9۔