خدا کی بادشاہت کیا ہے؟
پاک کلام کا جواب
خدا کی بادشاہت ایک حقیقی حکومت ہے جسے یہوواہ خدا نے قائم کِیا ہے۔ بائبل میں ”خدا کی بادشاہت“ کو ”آسمان کی بادشاہت“ بھی کہا گیا ہے کیونکہ یہ آسمان سے حکمرانی کرتی ہے۔ (مرقس 1:14، 15؛ متی 4:17) حالانکہ اِس بادشاہت کی بہت سی خصوصیات اِنسانی حکومتوں میں پائی جانے والی خصوصیات جیسی ہیں لیکن یہ بادشاہت ہر لحاظ سے اِن حکومتوں سے اعلیٰ ہے۔
حکمران۔ خدا نے یسوع مسیح کو اِس بادشاہت کا بادشاہ مقرر کِیا ہے اور جتنا اِختیار اُنہیں دیا گیا ہے اُتنا آج تک کبھی کسی اِنسانی حکمران کو نہیں ملا۔ (متی 28:18) یسوع مسیح اپنے اِختیار کو ہمیشہ دوسروں کی بھلائی کے لیے اِستعمال کرتے ہیں۔ وہ ثابت کر چُکے ہیں کہ وہ ایک قابلِبھروسا اور ہمدرد رہنما ہیں۔ (متی 4:23؛ مرقس 1:40، 41؛ 6:31-34؛ لُوقا 7:11-17) خدا کی رہنمائی میں یسوع مسیح نے ہر قوم کے لوگوں میں سے ایسے اشخاص کو چُنا ہے جو اُن کے ساتھ آسمان سے ”بادشاہوں کے طور پر زمین پر حکمرانی کریں گے۔“—مکاشفہ 5:9، 10۔
حکمرانی کا عرصہ۔ اِنسانوں کی حکومتیں تو آتی جاتی رہتی ہیں لیکن خدا کی بادشاہت کبھی ختم نہیں ہوگی۔—دانیایل 2:44۔
رعایا۔ ہر وہ شخص جو خدا کے حکم مانتا ہے، اِس بادشاہت کی رعایا میں شامل ہو سکتا ہے پھر چاہے وہ کہیں بھی پیدا ہوا ہو یا اُس کا تعلق کسی بھی نسل سے ہو۔—اعمال 10:34، 35۔
قوانین۔ خدا کی بادشاہت کے بنائے ہوئے قوانین (یا احکام) اپنی رعایا کو نہ صرف غلط کاموں سے روکتے ہیں بلکہ یہ اِسے اچھے کام کرنے کی ترغیب بھی دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر پاک کلام میں لکھا ہے: ””یہوواہ اپنے خدا سے اپنے سارے دل، اپنی ساری جان اور اپنی ساری عقل سے محبت رکھو۔“ یہ سب سے بڑا اور پہلا حکم ہے۔ اِس جیسا دوسرا حکم یہ ہے: ”اپنے پڑوسی سے اُسی طرح محبت کرو جس طرح تُم اپنے آپ سے کرتے ہو۔““ (متی 22:37-39) چونکہ خدا کی بادشاہت کی رعایا خدا اور اپنے پڑوسی سے محبت رکھتی ہے اِس لیے یہ دوسروں کی بھلائی کے لیے کام کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
تعلیم۔ خدا کی بادشاہت نہ صرف اپنی رعایا کے لیے اعلیٰ معیار قائم کرتی ہے بلکہ اِنہیں یہ بھی سکھاتی ہے کہ وہ اِن معیاروں پر پورا کیسے اُتر سکتی ہے۔—یسعیاہ 48:17، 18۔
مقصد۔ خدا کی بادشاہت کا مقصد یہ نہیں ہے کہ اِس کے حکمران اپنی عوام کو لوٹ کر اپنی جیبیں بھریں۔ اِس کی بجائے خدا کی بادشاہت اِس لیے قائم کی گئی ہے تاکہ یہ خدا کی مرضی کو پورا کرے جس میں یہ بات بھی شامل ہے کہ خدا سے محبت کرنے والے لوگ زمین پر فردوس میں ہمیشہ زندہ رہیں۔—یسعیاہ 35:1، 5، 6؛ متی 6:10؛ مکاشفہ 21:1-4۔