ایک قیدی کی زندگی بدل گئی
ملک سپین میں یہوواہ کے گواہ 68 جیلوں میں قیدیوں سے ملنے جاتے ہیں اور تقریباً 600 قیدیوں کے ساتھ بائبل کورس کرتے ہیں۔
اِن میں سے ایک میگل ہیں جو یہوواہ کے گواہ بننے سے پہلے 12 سال تک جیل میں تھے۔ حالانکہ اب وہ جیل میں نہیں ہیں لیکن پھر بھی وہ ہر ہفتے جیل جاتے ہیں۔ وہ ایسا کیوں کرتے ہیں؟ کیونکہ وہ جُرم کی دُنیا چھوڑنے میں قیدیوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں، بالکل ویسے ہی جیسے اُن کی مدد کی گئی تھی۔
پچھلے آٹھ سال کے دوران میگل نے بہت سے قیدیوں کے ساتھ بائبل کورس کِیا ہے۔ وہ کہتے ہیں: ”قیدیوں کی مدد کر کے مجھے بہت اچھا لگتا ہے۔ جب مَیں دیکھتا ہوں کہ وہ جُرم کی دُنیا سے نکلنا چاہتے ہیں تو مجھے بےحد خوشی ہوتی ہے۔“
جب میگل چار سال کے تھے تو ایک ڈرائیور نے جو نشے میں دُھت تھا، اُن کے ابو کو ٹکر مار دی جس کی وجہ سے وہ فوت ہو گئے۔ اِس لیے اُن کی امی کو گھرانے کی ضروریات پوری کرنے کے لیے دن رات کام کرنا پڑا۔
میگل اور اُن کے بڑے بھائی سکول سے ڈنڈی مارنے لگے اور گھروں اور گاڑیوں سے چیزیں چُرانے لگے۔ میگل 12 سال کی عمر میں چھوٹے موٹے جرائم کر رہے تھے۔ 15 سال کی عمر میں وہ منشیات فروش بن گئے اور خوب پیسہ کمانے لگے۔ چونکہ وہ خود بھی ہیروئن اور کوکین کا نشہ کرتے تھے جو کہ کافی مہنگا پڑتا تھا، اِس لیے وہ پہلے سے بھی زیادہ چوریاں کرنے لگے۔ 16 سال کی عمر سے وہ کبھی جیل میں ہوتے تھے اور کبھی باہر۔ کچھ ہی عرصے میں وہ جُرم کی دَلدل میں پھنس گئے۔ میگل کہتے ہیں: ”مجھے یقین تھا کہ مَیں یا تو جیل میں مر جاؤں گا یا پھر زیادہ نشہ کرنے کی وجہ سے مر جاؤں گا۔“
پھر 1994ء میں جب میگل جیل میں تھے تو اُن کے ایک دوست نے یہوواہ کے ایک گواہ کو اُنہیں خط لکھنے کے لیے کہا۔ اُس خط سے میگل نے سیکھا کہ خدا کا مقصد ہے کہ زمین دوبارہ سے فردوس بن جائے۔ اُس یہوواہ کے گواہ نے میگل کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنی زندگی میں تبدیلیاں لائیں تاکہ جب خدا کا یہ وعدہ پورا ہو تو وہ اِس سے لطف اُٹھا سکیں۔ میگل کہتے ہیں: ”اُس شخص کے الفاظ نے میرے دل کو چُھو لیا۔ اُس دن سب کچھ بدل گیا۔ مَیں نے فیصلہ کِیا کہ مَیں بائبل کورس کروں گا حالانکہ مَیں جانتا تھا کہ اپنی زندگی بدلنا میرے لیے آسان نہیں ہوگا۔“
میگل منشیات اور تمباکونوشی کے عادی تھے اور وہ جانتے تھے کہ یہ سب چھوڑنا اُن کے لیے کافی مشکل ہوگا۔ دونوں چیزیں جیل میں بڑی آسانی سے مل جاتی تھیں۔ اُن کے ساتھی اُنہیں ہر روز منشیات کی پیشکش کرتے تھے۔ میگل بار بار خدا سے دُعا کرتے تھے کہ وہ اُنہیں نشہ چھوڑنے کے لیے طاقت دے۔ آخرکار وہ نشہ چھوڑنے میں کامیاب ہو گئے۔
اِس کے تین ماہ بعد میگل اُن باتوں کے بارے میں دوسروں کو بھی بتانے لگے جو وہ بائبل سے سیکھ رہے تھے۔ اِس کے اگلے سال یعنی 1995ء میں اُنہیں رِہا کر دیا گیا اور اُنہوں نے یہوواہ کے ایک گواہ کے طور پر بپتسمہ لے لیا۔ پھر اُن کی شادی طے ہو گئی لیکن ایک مسئلہ کھڑا ہو گیا۔ شادی سے صرف ایک مہینہ پہلے ایک عدالت نے میگل کے کچھ پُرانے مُقدموں کا فیصلہ سنایا اور اُنہیں دس سال قید کی سزا دی۔ لیکن اُن کے اچھے رویے اور کردار کی وجہ سے ساڑھے تین سال بعد اُنہیں رِہا کر دیا گیا اور پھر اُن کی شادی ہو گئی۔ میگل کبھی بھی جُرم کی دُنیا میں واپس نہیں گئے۔